Thursday, October 10, 2019

International Girl Child Day 2019. عالمی بالڑی دیہاڑ۔ لوک لہر ریڈیو پروگرام



International Girl Child Day 2019

عالمی بالڑی دیہاڑ

گیارہ اکتوبر۔2019: بالڑیاں دا عالمی دیہاڑ

Listen the recorded radio program 



اج انفارمیشن دے دور وچ بالڑیاں نوں نہ تے متھے ٹیچیاں پاروں چکر دتا جا سکدا ہے اتے نہ ہی بالڑیاں نوں ڈکیا جا سکدا ہے۔آپدے گھر تے آل دوال بالڑیاں نوں نپن دی نندیا کرو۔
 ریڈیو پروگرام لوک لہر وچ بالڑی دیہاڑ تے بھرنویں گل بات۔


Listen discussion regarding Girl Child & their issues along with historical perspective of efforts in our lands in this regard.
Broadcast at 11 October  @MastFM103 in its regular weekly Punjabi radio show Lok Lhar from 2 to 4 pm.

In this program Two Girl Child Hadia & Iman participated 4 people recorded their special messages while a business professional shared his experience of another Muslim country Malaysia.
Guests: Muhammad Tahseen Executive Director SAP, Sabiha Shaheen CEO Bargad, Hafiz Rashid President Ubaidullah Sindhi Foundation, Lhore, Zia ul Haq, businessman working in Malaysia and Amna Ibrahim of Goodh.


Link of the complete recording
https://vocaroo.com/i/s0nu6o8HA0Ml




11۔اکتوبر:لڑکیوں کا عالمی دن۔ لڑکیوں کی بڑھتی طاقت کو نہ تو روکا جا سکتا ہے اور نہ ہی انہیں گمراہ کیا جا 
سکتا ہے



ہمیں اپنے خاندانوں، گلی محلوں، شہروں، دیہاتوں، قبیلوں، برادریوں میں لڑکیوں  کو  فیصلہ سازی میں شامل 


کرنے کے مواقع بڑھانے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔لڑکیاں  تبدیلی کا ہر اول دستہ ثابت ہو سکتی ہیں اور وہ 

ہر شعبہ زندگی میں  اثر ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یہ پیغام اقوام متحدہ کے جنرل سیکٹری انتونیو گوئیٹرز

کا ہے جو انھوں نے لڑکیوں کے عالمی دن پر جاری کیا۔اس سال کےلیے اقوام متحدہ نے جو تھیم اپنائی ہے 

اسمیں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کی بڑھتی طاقت کو نہ تو روکا جا سکتا ہے اور نہ ہی انہیں گمراہ کیا جا سکتا ہے

۔تقریبا 25 برس قبل چین کے شہر  بیجنگ میں  خواتین کی چوتھی عالمی کانفرنس کے  موقع پر 189 ممالک اور 

 30ہزار خواتین و حضرات نے یہ طے کیا تھا  کہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو بنیادی انسانی حقوق سمجھا جا

ئے۔پاکستان کو یہ انفرادیت بھی حاصل ہے کہ خود قائد اعظم محمد علی جناح نے 1929 میں  کمسن بچیوں کی 

شادیوں کے خلاف بننے والے قانون کے حق میں آواز بلند کی تھی۔یہی نہیں بلکہ 1931 کی تحریک کشمیر میں 

پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں 7 ہزار سے زیادہ خواتین اور لڑکیوں نے ایک احتجاجی ریلی نکالی تھی جس کا  ثبوت 

پنجاب کے انٹیلی جنس ریکارڈ میں محفوظ ہے۔ یہ کل ہند سطح پر خواتین ا ور لڑکیوں کا کسی بھی مذاحمتی تحریک  

میں   پہلی بڑی شرکت تھی۔ اگر ہم  لڑکیوں کے اس عالمی دن پر  معاشرتی اور سیاسی سطح پر لڑکیوں کے لیے  زیادہ 

گنجائش  بڑھانے کا عزم کریں تو اس کا آغاز ہم اپنے گھر، دفتر،  وغیرہ سے کر سکتے ہیں۔ 




Some useful links
اک لنک وی ویکھو
https://www.youtube.com/watch?v=hf3xxy3qrqk

Peace, Tolerance & University graduate ladies. A radio Discussion

Issues in Public Schools Radio discussion with school teachers & Experts

Some facts about child marriage

More facts

What Iqbal & Jinnah said about Child marriage

JAAG initiative for change

No comments:

Post a Comment

May Day 2024, Bounded Labor & new ways of the struggle

  May  Day 2024  Bounded Labor & new ways of the struggle  In the South Asia, thanks to Brahminical legacy dipped in colonialism sociali...