Concept of Nation, Iqbal, Jinnah & Religious minorities
Who are our Policy makers?
Allahbad address 1930, Allama Iqbal
You are free; you are free to go to your temples, you are free to go to your mosques or to any other place or worship in this State of Pakistan. You may belong to any religion or caste or creed -- that has nothing to do with the business of the State.......
Now I think we should keep that in front of us as our ideal, and you will find that in course of time Hindus would cease to be Hindus, and Muslims would cease to be Muslims, not in the religious sense, because that is the personal faith of each individual, but in the political sense as citizens of the State.....
http://www.columbia.edu/itc/mealac/pritchett/00islamlinks/txt_jinnah_assembly_1947.html
آج اگست کی گیارہ تاریخ ہے۔ آج کے دن کو بانی پاکستان کی آئین سازاسمبلی میں کی گئی پہلی تقریر کے حوالے سے مذہبی اقلیتوں کے قومی دن کی حیثیت میں منایا جاتا ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ علامہ اقبال کے خطبہ الہ آباد 1930اورقائداعظم کی 11 اگست 1947 کی تاریخی تقریرمیں جس تصور قوم کی بات کی گئی تھی اس میں مذہبی، مسلکی،لسانی اور ثقافتی رنگانگیوں کا احترام قومی تشکیل کا جزو لاینفک تھا مگر افسوس کہ 73 سال بعد بھی ہم وطن عزیز کو علامہ اقبال اورقائداعظم کے
تصورقوم کی عملی تفسیر نہ بنا سکے۔
علامہ اقبال نے خطبہ الہ آباد میں قومی تشکیل کے حوالے سے کہا تھا کہ جیسے
عالمگیریت پر یقین رکھنے والاایک پکا شخض بھی جانتا ہے کہ ریاستوں کی خودمختاری کے بغیر عالمگیریت کا خواب پورا نہیں ہوسکتا ویسے ہی ثقافتی خودمختاریوں اور مذہبی آزادیوں کے بغیرقوم میں ہم آہنگی پیدا نہیں ہو سکتی۔
11اگست کی تقریر میں مذہبی آزادیوں کے حوالے سے بانی پاکستان نے برملا کہا کہ آپ ریاست پاکستان میں آزاد ہیں آپ آزاد ہیں اپنے مندروں میں جانے کے لیے، آپ آزاد ہیں اپنی مساجد یا دیگر عبادت خانوں میں جانے کے لیے۔آپ کا تعلق کسی بھی مذہب یا برادری سے ہو اس کا ریاست کے کاروبار سے کوئی تعلق
نہیں ہونا چاہیے۔
ذرا سوچئیے۔۔۔۔۔۔ کیا ہمارے پالیسی سازوں،میڈیائی ناخداوں اور تعلیمی پردھانوں نے ان گذرے 73 سالوں میں ان ارشادات کو وطنی تشکیل میں مقدم رکھا۔ آج بھی ہم منقسم ہیں تو اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم نے مذہبی آزادیوں اور ثقافتی خودمختاریوں کو مقدم نہیں رکھا۔
11اگست کا دن ہمیں یہ بھولا ہوا سبق یاد دلانے سے عبارت ہے۔
No comments:
Post a Comment