All set for 2015: Extremism under siege
No institution, no political party, no province can fight
alone against extremism and terrorism and this message is very clear at the eve
of 2014. It is a time when every institution should prepare its objectives for
the New Year. Politics is an art of finding opportunity from a challenge and in
Pakistan political leadership successfully moving forward. As it is a multifold
fight so we have to prepare ourselves accordingly.
نیا سال دہشت گردی کے خلاف ایک بھرپور جنگ لڑنے کے ساتھ ساتھ دیگر چیلنجز کے انبار لے کر آ رہا ہے۔ چین، امریکہ، برطانیہ کے ہمارے خطہ سے وابستہ مفادات کو سامنے رکھ کر قومی قیادت کو ایسا راستہ ڈھونڈنا ہے جس سے پاکستان کو معاشی فوائد حاصل ہوں۔فروری 2015ء میں چینی صدر نے دوبارہ پاکستان آنے کا عندیہ دیا ہے۔ جہاں ملکی سطح پر پاکستان کو طویل مدتی اور فوری لائحہ عمل پر تمام سیاسی جماعتوں کو ملا کر ’’کم از کم تصفیہ‘‘کرنے کی ضرورت ہے، وہیں خارجہ امور بارے بھی ’’بھارت دشمنی‘‘ اور ’’کابل کی جامع مسجد میں امامت‘‘ کرنے جیسی پالیسیوں بارے واضح پالیسی نظر آنی چاہیے۔ یہ درست ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا انحصار توانائی کے ارزاں نرخوں پر حصول سے مشروط ہے اور کوئی بھی فیصلہ کرتے ہوئے ریاست و حکومت کے کلیدی عناصر کو ہر وقت اسی ہدف کو سامنے رکھنا ہو گا۔ مگر پرانی پالیسیوں کے امین تاحال اپنا رانجھا راضی کرنے میں برابر جُتے ہوئے ہیں۔ -
For complete article click here
No comments:
Post a Comment