Saturday, January 25, 2014

Sectarian Mindset: Roots of sectarianism and extremism...RE-THINKING




Sectarian Mindset: Roots of sectarianism and extremism...RE-THINKING
Who is a sectarian person? How one promotes sectarianism? Using Sectarian symbols to combat sectarianism is more fatal and far from cure. All religions, ideologies and ideas like liberalism, nationalism etc have numerous school of thoughts. Diversity is a blessing yet uniformity always leads to totalitarianism. Presence of numerous school of thoughts in a religion is natural and if we all have a bottom line "to learn to live with differences" than we can combat evil designs. These days sectarianism is in news yet our media, intellectuals and leaders are addressing it from wrong sides.
In a democratic system we always have a bottom line and that is supremacy of elected tier. similarly in professing ideas we should learn to live with differences. I tries to unfold and de-construct myth of  combating sectarianism and extremism. Just read it, it may able us to revisit some fix ideas.
ہر مکتبہ فکر خود کو "حق" اور دوسروں کو "باطل" قرار دیتا ہے۔ اسی طرح ہر مکتبہ فکر میں اعتدال پسند اور انتہا پسند پیروکار ہوتے ہیں۔
پچھلے کچھ سالوں سے فرقہ واریت کے موضوع پر معتبر چینلوں پر جو بحثیں ہوئیں انہوں نے مجبور کر دیا کہ آج ہمیں ان حساس اور انتہای اہم معاملات پر بحثیں کرنے سے قبل کچھ بنیادی باتوں پر اتفاق کرنا ضروری ہے۔
جیسے سیاست میں بنیادی اصول یہ ہے کہ آپ پارلیمان کی بالادستی کو تسلیم کرتے ہیں یا نہیں ایسے ہی مذاہب کے بارے میں بات کرتے ہوئے بنیادی اصول یہی ہے کہ آپ رواداری، بردباری اور اعتدال پسندی کو عملاً تسلیم کرتے ہیں یا نہیں۔
اگر آپ اس اصول کو مدنظر نہیں رکھتے تو پھر آپ فرقہ واریت کی مخالفت کرتے ہوے فرقہ وارانہ استعارے ہی استعمال کرتے ہیں۔ یوں فرقہ وارانہ ماحول بدستور برقرار رہتا ہے۔
اس تحریر کے ذریعہ یہ کوشش کی گئی ہے کہ 21ویں صدی میں ہم فرقہ پرستی کے جنجال سے کیسے نکل سکتے ہیں۔ حیرت تو ان میڈیا دانشوروں پر ہے جو اکثر فرقہ واریت کی مخالفت بھی فرقہ وارانہ استعاروں سے کرتے ہیں۔
Read full article @
جہاں فرقہ پرست و انتہا پسند خیالات ہوں گے وہیں ان کو اپنے مقاصدکے تحت استعمال کرنے والوں کو بھی کامیابی ملے گی۔ جہاں نصاب اور میڈیا میں فرقہ وارانہ استعارے استعمال کرنے کی آزادی ہو وہاں باہر والوں کی تو موجیں ہو جاتی ہیں۔
یاد رکھیں کہ جب سے دنیا بنی ہے اس میں اختلافات بدرجہ اتم موجود رہے ہیں۔ کون سا گھر یا خاندان ہے جس میں اختلاف نہ ہو؟ اصل مسئلہ اختلاف نہیں بلکہ "اختلافات کے ساتھ جینا" ہے۔

No comments:

Post a Comment

Followers of Zia's language Policy & literature festivals ضیاالحق دے لسانی سجن اتے ادبی کانفرنساں

  Followers of Zia's language Policy & literature festivals It was dictator Zia ul Hoq who not only played sectarian card but also d...