Paradox of MQM
The party is in crisis from last few years. Its latest worry
is hanging of workers. According to media reports Mr Sulat Miirz’s mercy appeal
is rejected by the President of Pakistan Mamnoon Hussein. Mirza was charged in
the killing of chairman Karachi Electric Supply.
In recent past its leader is facing two cases in London. The
leader, few days back, himself criticized his hand-picked Rabita committee member
openly. The party has left the word
Mohajar and became Mutihida but whenever party face crisis it use muhajir
again. It is a paradox for the party.
In his autobiography Altaf Hussein admitted that he had made
APMSO in reaction and in 1980s APMSO gave birth to Muhajir Qomi Movement. Now
it is called herself Mutihida Qomi Movement.
فی الحال تو اس جماعت کے کارکن صولت مرزا کی رحم کی اپیل صدرمملکت ممنون حسین مسترد کر چکے ہیں۔ صولت مرزا کو کراچی الیکٹرک سپلائی کے چیئرمین کے قتل پر پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ -
یہ واحد جماعت ہے کہ جس کے قائد نے چند روز قبل اپنی ہی جماعت کی رابطہ کمیٹی کے اراکین پر کھلے عام الزامات لگائے تھے اور انھیں کیا کچھ نہیں کہا تھا۔ الطاف حسین کے اس خطاب کو ’’اعتراف گناہ‘‘ قرار دینا غلط نہ ہوگا تو پھر گلہ ذوالفقار علی مرزا، بلاول بھٹو اور قائم علی شاہ سے کیوں؟ جو الفاظ الطاف بھائی نے رابطہ کمیٹی کے اراکین کے لیے استعمال کیے اس کے مقابلہ میں تو بلاول بھٹو نے کچھ زیادہ نہ کہا تھا مگر کسی ایک رکن سے نہ تو لوٹا ہوا مال برآمد کروایا گیا نہ اسے مثال عبرت بنایا گیا۔ جونہی پی ٹی آئی کی ہڑتال والا دن ٹل گیا تو وہی رابطہ کمیٹی بحال ہو گئی۔ آخر اس جماعت کے اندر کیا پک رہا ہے؟ -
No comments:
Post a Comment